AIOU Assignments416Assignment 2 solved(0416) کورس اسلامیات 416سمسٹر بہار 2024سطح بی اے

Assignment 2 solved(0416) کورس اسلامیات 416سمسٹر بہار 2024سطح بی اے

For more study related information and solved assignments visit geniusnesthub.com

کورس اسلامیات 416
سمسٹر بہار 2024
سطح بی اے

مشق نمبر٢

Click the download option below for full assignment pdf

Download hint

کورس اسلامیات 416
سمسٹر بہار 2024
سطح بی اے

مشق نمبر٢

1- عبادت کا مائنی اور مفہوم بیان کرنے کے بعد اسلام کی اہم ترین عبادت پر جامع نوٹ تحریر کریں؟
جواب
عبادت کا معنی اور مفہوم
عبادت عربی زبان کا لفظ ہے جو “عبَدَ” سے نکلا ہے، جس کا مطلب ہے “خدا کی اطاعت اور پرستش کرنا”۔ لغوی طور پر عبادت کے معنی ہیں “پرستش” یا “عبادت”، جبکہ اصطلاحی طور پر یہ کسی بھی عمل یا عمل کا مجموعہ ہوتا ہے جو اللہ کی رضا اور قربت حاصل کرنے کے لیے کیا جائے۔

عبادت کا مفہوم یہ ہے کہ انسان اپنی تمام زندگی کو اللہ کی عبادت اور اطاعت کے لیے وقف کرے، چاہے وہ عبادات ہوں جیسے نماز، روزہ، زکوة، حج، یا زندگی کے دیگر امور میں اللہ کی رضا کی کوشش ہو۔ عبادت نہ صرف روحانی فلاح کی طرف رہنمائی کرتی ہے بلکہ انسان کی اخلاقی اور معاشرتی فلاح میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

اسلام کی اہم ترین عبادت: نماز
نماز اسلام کی پانچ بنیادی عبادات میں سب سے اہم ہے اور یہ ہر بالغ مسلمان پر فرض ہے۔ نماز کو دین کی بنیاد اور ایمان کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

نماز کے اہم پہلو:

نماز کا مقصد:

نماز کا مقصد اللہ کی عبادت اور اطاعت کو ظاہر کرنا ہے۔ یہ دن میں پانچ بار مخصوص اوقات میں اللہ کی عبادت کرنے کا طریقہ ہے۔ نماز کے ذریعے مومن اپنے رب کے ساتھ روحانی تعلق مضبوط کرتا ہے اور اپنی زندگی کو اللہ کے اصولوں کے مطابق ڈھالتا ہے۔
نماز کے اوقات:

نماز کے پانچ اوقات ہیں:
فجر: صبح کے وقت کی نماز۔
ظہر: دوپہر کے وقت کی نماز۔
عصر: شام کے قریب کی نماز۔
مغرب: سورج غروب ہونے کے بعد کی نماز۔
عشاء: رات کے وقت کی نماز۔
ہر نماز کے وقت کا تعین مخصوص علامات اور وقتوں سے ہوتا ہے، جو نماز کو اس کے صحیح وقت پر ادا کرنے کی رہنمائی کرتے ہیں۔
نماز کے فرادیات:

پانچ وقت کی نماز: ہر مسلمان پر دن میں پانچ بار نماز پڑھنا فرض ہے۔
قرآن کی تلاوت: نماز کے دوران قرآن کی تلاوت اور مخصوص دعائیں پڑھنا۔
رکوع اور سجدہ: نماز کے دوران مخصوص جسمانی حرکات جیسے رکوع (جھکنا) اور سجدہ (زمین پر پیشانی ٹیکنا) کرنا۔
نماز کی روحانیت:

نماز روحانی سکون اور سکون کا ذریعہ ہے۔ یہ مسلمان کو روز مرہ کی زندگی کے مسائل سے دور کر کے روحانی اور ذہنی سکون عطا کرتی ہے۔
نماز ایک مومن کے ایمان کو مضبوط کرتی ہے اور اسے اللہ کی طرف سے ہر حال میں ہدایت اور حمایت کی یقین دہانی کراتی ہے۔
نماز کی اہمیت:

قرآنی آیات: قرآن مجید میں نماز کی بہت اہمیت بیان کی گئی ہے۔
سورۃ البقرہ، آیت 238: “حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى وقياموا لله قانتين”
ترجمہ: “نمازوں کی حفاظت کرو اور درمیانی نماز (نماز عصر) کی بھی، اور اللہ کے لیے مکمل طور پر قیام کرو۔”
احادیث: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
حضرت جابر بن عبداللہ (رضی اللہ عنہ) سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: “نماز دین کا ستون ہے، جو نماز قائم کرتا ہے، اس نے دین قائم کیا، اور جو نماز چھوڑتا ہے، اس نے دین کو ضائع کیا۔” (ابن ماجہ)
خلاصہ:
نماز اسلامی زندگی کا ایک بنیادی ستون ہے جو اللہ کی عبادت اور اطاعت کا ذریعہ ہے۔ یہ مومن کے روحانی، اخلاقی اور معاشرتی زندگی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور روزمرہ کے مسائل سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ نماز کو صحیح طریقے سے ادا کرنا اور اس کی روحانیت کو سمجھنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے
2- نماز کا تعارف تحریر کریں نیز نماز سے متعلق کتاب میں موجود اصطلاحات کی وضاحت کریں؟
جوابنماز کا تعارف
نماز اسلامی عبادات میں سب سے اہم ہے اور یہ دین کی بنیادوں میں شامل ہے۔ نماز، دن میں پانچ بار مخصوص اوقات میں ادا کی جاتی ہے اور یہ ہر بالغ مسلمان پر فرض ہے۔ نماز کا مقصد اللہ کی عبادت اور اس کی رضا حاصل کرنا ہے۔ یہ روحانی اور اخلاقی تربیت کا اہم ذریعہ ہے جو مومنوں کو روحانی سکون اور اللہ کے قریب کرتی ہے۔

نماز کی اہمیت:

روحانی فلاح:

نماز مومن کو اللہ کی یاد دلاتی ہے اور اس کی عبادت کے ذریعے روحانی سکون فراہم کرتی ہے۔ یہ ہر دن کی ابتدائی حالت میں اللہ کے ساتھ تعلق کو مضبوط کرتی ہے۔
اخلاقی تربیت:

نماز انسان کو اخلاقی طور پر مستحکم بناتی ہے، کیونکہ نماز کے دوران مومن کو عاجزی، خشوع، اور تذلل کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔
معاشرتی اور روحانی نظم:

نماز مومن کی زندگی میں نظم و ضبط قائم کرتی ہے اور اسے دن کے مخصوص اوقات میں اللہ کے سامنے حاضر ہونے کی عادت ڈالتی ہے۔
نماز سے متعلق اصطلاحات کی وضاحت
فرض:

فرض وہ عمل ہے جو دین کے اصولوں کے مطابق ضروری اور لازمی ہوتا ہے۔ نماز میں فرض وہ اجزاء ہیں جن کا ترک کرنا گناہ کا باعث بنتا ہے اور نماز ناقص ہو جاتی ہے۔ مثلاً، قیام (کھڑا ہونا) اور رکوع (جھکنا) نماز کے فرض اجزاء ہیں۔
واجب:

واجب وہ عمل ہے جو فرض کے بعد دوسرے درجے کی اہمیت رکھتا ہے اور اس کا ترک کرنا نماز کو ناقص بنا سکتا ہے لیکن گناہ نہیں بناتا۔ مثلاً، سورۃ فاتحہ کی قرات ہر رکعت میں واجب ہے۔
سنت:

سنت وہ عمل ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیے ہیں اور ان کی پیروی کرنا مستحب ہے۔ سنت نماز کی وہ اضافی رکعات اور اعمال ہیں جو فرض کے بعد کیے جاتے ہیں، مثلاً نفل نماز اور سنت مؤکدہ (پختہ سنت)۔
نفل:

نفل نماز وہ اضافی نمازیں ہیں جو فرض نمازوں کے علاوہ ادا کی جاتی ہیں اور ان کا کوئی خاص وقت نہیں ہوتا۔ یہ نمازیں اللہ کی رضا اور ثواب کے لیے کی جاتی ہیں، جیسے تہجد اور تراویح۔
خضوع:

خضوع نماز کے دوران دل و دماغ کی مکمل توجہ اور عاجزی کا اظہار ہے۔ یہ اس حالت کو ظاہر کرتا ہے کہ نماز کے دوران مومن اللہ کے سامنے مکمل طور پر عاجز اور اس کے حضور میں حاضر ہے۔
خشوع:

خشوع نماز کے دوران دل کی مکمل توجہ اور دل کی گہرائی سے عبادت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ظاہری طور پر بھی اور باطنی طور پر بھی اللہ کی عظمت اور عظمت کا احساس ہوتا ہے۔
اذان:

اذان نماز کے وقت کی اطلاع دینے کے لیے کہی جانے والی آواز ہے۔ اذان مسجد میں نماز کے وقت سے پہلے دی جاتی ہے تاکہ لوگ نماز کے لیے تیار ہو سکیں۔
اقامت:

اقامت نماز کے آغاز کا اعلان ہے جو اذان کے بعد کیا جاتا ہے۔ یہ اذان کے بعد نماز کے شروع ہونے کا اشارہ ہوتا ہے اور نماز کے آغاز میں کہا جاتا ہے۔
رکوع:

رکوع نماز کے دوران جھکنے کا عمل ہے۔ یہ عمل نماز کے اہم ارکان میں شامل ہے اور اس کے دوران مومن اپنے رب کے سامنے عاجزی کا مظاہرہ کرتا ہے۔
سجدہ:

سجدہ نماز میں مکمل طور پر زمین پر جھکنے کا عمل ہے، جس میں پیشانی، ناک، ہاتھ، گھٹنے، اور پاؤں زمین پر ہوتے ہیں۔ سجدہ عبادت کی سب سے بڑی علامت ہے اور سب سے زیادہ عاجزی کا مظاہرہ ہے۔
تشہد:

تشہد نماز کے دوران بیٹھنے کا عمل ہے، جس میں مومن اللہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، اور دیگر اہم اسلامی دعاؤں کا ذکر کرتا ہے۔ یہ عمل نماز کے اختتام کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
یہ اصطلاحات نماز کے مختلف پہلوؤں کو سمجھنے میں مدد کرتی ہیں اور ہر مسلمان کے لیے نماز کی اہمیت کو واضح کرتی ہیں۔
3- نبی کریم صلی اللہ علیہ ہ وسلم نے تبلیغ کا اغاز کس طرح کیا جامع نوٹ لکھیں؟
جواب
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تبلیغ کا آغاز کس طرح کیا
تبلیغ کا آغاز:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تبلیغ کا آغاز مکہ مکرمہ میں ہوا، جہاں آپ نے سب سے پہلے اپنی قوم اور قریبی لوگوں کو اسلام کی دعوت دی۔ یہ مرحلہ بڑی محتاط اور تدبر کے ساتھ کیا گیا تاکہ لوگوں کی مخالفت کو کم سے کم کیا جا سکے اور دین کی سچائی واضح ہو سکے۔ تبلیغ کے ابتدائی مراحل میں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مندرجہ ذیل اقدامات کیے:

خفیہ تبلیغ:

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب سے پہلے تبلیغ خفیہ طور پر کی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہلی وحی نازل ہوئی، تو آپ نے سب سے پہلے اپنے قریبی اہل خانہ کو اسلام کی دعوت دی۔ آپ نے حضرت خدیجہ (رضی اللہ عنہا)، حضرت علی (رضی اللہ عنہ)، اور حضرت ابوبکر صدیق (رضی اللہ عنہ) کو دین کی دعوت دی۔ اس وقت تک تبلیغ عوامی سطح پر نہیں تھی، تاکہ ابتدا میں کوئی مشکلات نہ آئیں۔
مسلمانوں کا ابتدائی گروپ:

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت سے چند لوگوں نے اسلام قبول کیا، اور یہ ابتدائی مسلمان اسلام کی تعلیمات کو سیکھنے اور پھیلانے میں مددگار ثابت ہوئے۔ حضرت ابو بکر صدیق (رضی اللہ عنہ) نے بہت سے لوگوں کو اسلام کی طرف مائل کیا اور تبلیغ کے ابتدائی مرحلے میں اہم کردار ادا کیا۔
پبلک تبلیغ کا آغاز:

جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ کی طرف سے حکم ملا، تو آپ نے پبلک تبلیغ کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے آپ نے “صفا” پہاڑ پر لوگوں کو دعوت دی اور انہیں اللہ کی واحدیت اور شرک سے دوری کی تعلیم دی۔ یہاں آپ نے اپنی قوم کے لوگوں کو کھلے عام اسلام کی دعوت دی، اور اس کے پیغام کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی۔
مکہ مکرمہ کی مخالفت:

جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تبلیغ کھلے عام ہوئی، تو مکہ مکرمہ کے قریش نے اس کی مخالفت کی۔ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اور آپ کے پیروکاروں کو مختلف مشکلات کا سامنا کرایا، جیسے کہ سماجی مقاطعہ، اقتصادی دباؤ، اور جسمانی اذیتیں۔
ہجرت کی تیاری:

مکہ مکرمہ میں بڑھتی ہوئی مخالفت اور مشکلات کے بعد، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کا فیصلہ کیا۔ یہ ہجرت اسلام کی تاریخ میں ایک اہم موڑ تھی، کیونکہ مدینہ میں اسلام کے پیغام کو مزید پھیلانے اور مضبوط کرنے کا موقع ملا۔ مدینہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسلامی حکومت قائم کی اور مسلمانوں کے لیے ایک مضبوط اور منظم معاشرتی نظام فراہم کیا۔
نتائج:

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تبلیغ کی بدولت، بہت سے لوگ اسلام قبول کرتے گئے اور ایک مضبوط مسلمان جماعت تیار ہوئی۔
اسلام نے مکہ مکرمہ اور دیگر علاقوں میں اپنے قدم جمانا شروع کیے، اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زندگی کے آخری حصے میں دین اسلام کی تکمیل کی۔
یہ اقدامات نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حکمت، صبر، اور ایمان کی نشانی ہیں، جن کی بدولت اسلام نے ایک عالمگیر دین کی صورت اختیار کی۔
4- ہجرت کا مفہوم واضح کریں نیز ہجرت مدینہ پر نوٹ لکھیں؟
جواب
ہجرت کا مفہوم
ہجرت عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی “ترک” یا “منتقلی” کے ہیں۔ اسلامی اصطلاح میں، ہجرت کا مفہوم ہے کہ کسی مومن کو کسی جگہ سے اللہ کے راستے میں یا دین کی بہتر حالت کے لیے کسی دوسری جگہ منتقل ہونا۔ ہجرت کا مقصد دین کی حفاظت، امن و امان، اور صحیح اسلامی ماحول کا قیام ہوتا ہے۔ ہجرت کا بنیادی اصول یہ ہے کہ مومن کسی ایسی جگہ سے چلے جائیں جہاں ان کا دین خطرے میں ہو یا جہاں وہ اپنے دین کو صحیح طریقے سے عمل نہ کر سکیں۔

ہجرت مدینہ پر نوٹ
ہجرت مدینہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مسلمانوں کی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے جو اسلامی تاریخ میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ واقعہ 622 عیسوی میں پیش آیا اور اسلامی ہجری کیلنڈر کا آغاز اسی سال سے ہوتا ہے۔

ہجرت کا پس منظر:

مکہ مکرمہ میں مشکلات:

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مکہ مکرمہ میں تبلیغ کے ابتدائی سالوں میں، مسلمانوں کو شدید مخالفت اور ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا۔ قریش مکہ نے مسلمانوں کی مخالفت کی، ان پر ظلم کیا، اور انہیں دین کی آزادی سے روکنے کی کوشش کی۔
مدینہ کی طرف دعوت:

مدینہ (پہلے یثرب) کے لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملاقات کی اور ان کے پیغام کو قبول کیا۔ مدینہ کے لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مسلمانوں کو اپنے شہر میں خوش آمدید کہا اور انہیں وہاں دین کی آزادی کی یقین دہانی کرائی۔
ہجرت کا آغاز:

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام نے 622 عیسوی میں مکہ مکرمہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کی۔ یہ ہجرت ایک اہم مرحلہ تھی جو اسلامی ریاست کے قیام کی بنیاد بنی۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ پہنچنے کے بعد وہاں اسلامی معاشرت کی بنیاد رکھی اور مسلمانوں کے لیے ایک محفوظ اور مستحکم ماحول فراہم کیا۔
ہجرت کے اہم پہلو:

اسلامی ریاست کا قیام:

مدینہ میں ہجرت کے بعد، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک اسلامی ریاست قائم کی، جس میں تمام مسلمانوں کو ایک قانونی اور معاشرتی ڈھانچے میں منظم کیا گیا۔ اس ریاست میں اسلامی قوانین نافذ ہوئے اور مسلمانوں کو ایک مضبوط کمیونٹی ملی۔
معاہدہ مدینہ:

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ میں مختلف قبائل کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، جسے “معاہدہ مدینہ” کہا جاتا ہے۔ اس معاہدے میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق و فرائض اور مدینہ کی ریاست کی ساخت کے بارے میں تفصیلات درج تھیں۔
معاشرتی اصلاحات:

مدینہ میں ہجرت کے بعد، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معاشرتی اصلاحات متعارف کرائیں، جن میں عدلیہ، معاشرتی انصاف، اور اقتصادی نظام شامل تھے۔ ان اصلاحات نے اسلامی معاشرت کو مضبوط کیا اور دین کی صحیح روح کو فروغ دیا۔
نتیجہ:
ہجرت مدینہ اسلامی تاریخ کا ایک سنگ میل ہے، جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مسلمانوں کی جدوجہد، قربانی، اور ایمان کی علامت ہے۔ یہ واقعہ اسلامی ریاست کے قیام اور دین کی ترویج میں ایک اہم سنگ بنیاد ثابت ہوا۔

5- احسان سے کیا مراد ہے نیز احسان کی اہمیت اور اقسام تفصیل سے تحریر کریں؟
جواب

احسان کا مفہوم
احسان عربی زبان کا لفظ ہے جو “حسن” سے نکلا ہے، جس کا مطلب ہے “اچھائی” یا “خوبصورتی”۔ اسلامی اصطلاح میں، احسان کا مطلب ہے اللہ کی عبادت اور اس کے احکام کو نہ صرف ظاہری طور پر بلکہ دل کی گہرائیوں سے قبول کرنا، یعنی عبادت اور نیکی کے اعمال کو مکمل اخلاص اور بہترین انداز میں انجام دینا۔

احسان کی بنیاد یہ ہے کہ انسان اپنے عمل کو اس طور پر انجام دے کہ گویا وہ اللہ کو دیکھ رہا ہے، اور اگر وہ اللہ کو نہیں دیکھ رہا تو یقین رکھے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے۔

احسان کی اہمیت
روحانی فلاح:

احسان کی اہمیت یہ ہے کہ یہ عبادت کو محض فرضیت سے باہر لے جاتی ہے اور اسے ایک روحانی تجربے میں تبدیل کرتی ہے۔ انسان جب اپنی عبادت میں احسان کو شامل کرتا ہے، تو اس کی عبادت میں دل کی گہرائی اور خلوص بڑھ جاتا ہے۔
اخلاقی و معاشرتی اثرات:

احسان معاشرتی اور اخلاقی طور پر انسان کو بہتر بناتا ہے۔ یہ انسان کو دوسروں کے ساتھ حسن سلوک، نیکی، اور انصاف کے اصولوں پر عمل پیرا بناتا ہے۔
اللہ کی رضا:

احسان کے ذریعے انسان اللہ کی رضا حاصل کرتا ہے، کیونکہ اللہ اپنے بندوں کے اعمال کو ان کی نیت اور بہترین حالت میں قبول کرتا ہے۔
احسان کی اقسام
احسان کو مختلف اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے، جن کی وضاحت درج ذیل ہے:

عبادت میں احسان:

عبادت میں احسان کا مطلب ہے کہ عبادت کو بہترین اور خلوص کے ساتھ انجام دینا۔ اس میں شامل ہے کہ نماز، روزہ، زکوة، اور حج جیسے اعمال کو نہ صرف ظاہری طور پر بلکہ دل کی گہرائی سے کیا جائے۔
حدیث میں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: “احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو؛ اور اگر تم اسے نہیں دیکھ رہے ہو، تو یہ جان لو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔” (مسلم)
معاشرتی احسان:

معاشرتی احسان میں شامل ہے کہ دوسروں کے ساتھ حسن سلوک، رحم، اور انصاف کا برتاؤ کیا جائے۔ یہ اپنے خاندان، دوستوں، اور معاشرے کے دوسرے افراد کے ساتھ اچھے رویے اور مدد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا شامل ہے۔
اخلاقی احسان:

اخلاقی احسان میں یہ شامل ہے کہ انسان اپنے اخلاقی کردار کو بہتر بنائے، سچائی، امانت داری، اور انصاف کے اصولوں پر عمل کرے۔ یہ اپنی بات چیت اور تعاملات میں حسن سلوک اور نیک نیتی کا مظاہرہ کرنا ہے۔
احسان کا مقصد یہ ہے کہ ہر عمل کو بہترین انداز میں، دل کی گہرائی سے، اور مکمل خلوص کے ساتھ انجام دیا جائے تاکہ اللہ کی رضا حاصل ہو اور فرد اور معاشرہ دونوں کی فلاح ہو۔

- Advertisement -spot_img

latest articles

Space related Events (Sep)

Here are the detailed trending topics related to space...

Number System Unit 1 Class 11 Maths

Chapter notes include all topic notes in detail ,...

Vision and Mission Unit 1.1 Class 12 English

Vision And Mission Unit 1.1 class 12...

Federal Board Past Papers Chemistry Class12

Federal Board Past Papers class 12 chemistry notesPrevious...

Analytical Chemistry Chapter 12 Class 12 Notes

Analytical chemistry chapter 12 class 12 chemistry...

Environmental Chemistry Chapter 11 Notes Class 12

Environmental chemistry chapter 11 class 12 chemistry...

Industrial Chemistry Chapter 10 Class 12 Notes

Industrial chemistry chapter 10 class 12 chemistry...

Introduction to Biology and the Sciences

Introduction to Biology and the SciencesBiology is the scientific...

OLDEST 5 DINOSAUR(dinosaur series part 1 )

The oldest known dinosaur species are believed to have...
- Advertisement -spot_img